» » » مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ: کئی سریلی آوازوں اور لیرک کے ساتھ: لطف اٹھائیے








میں نے سمجھا تھا کہ تو ھے تو درخشاں ھے حیات
تیرا غم ھے تو غم دہر کا جگھڑا کیا ھے

تیری صورت سے ھے عالم میں بہاروں کو ثبات
تیری آنکھوں کے سوا دنیا میں رکھا کیا ھے؟

" تو جو مل جائے تو تقدیر نگوں ھو جائے
یوں نہ تھا میں نے فقط چاھا تھا یوں ھو جائے"

اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا
راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا

ان گنت صدیوں کے تاریک بہیمانہ طلسم
ریشم و اطلس و کمخاب میں نہلائے ھوئے

جابجا بکتے ہیں کوچہ و بازار میں جسم
خاک میں لتھڑے ھوئے خون میں نہلائے ھوئے

لوٹ جاتی ھے ادھر کو بھی نظر کیا کیجیے
اب بھی دلکش ھے تیرا حسن مگر کیا کیجیے

اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا
راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا
مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ 
(فیض احمد فیض)


مصنف کے بارے میں Admin

پیج ایڈمن اچھی خبریں اور اچھی اچھی پوسٹس آپ تک پہنچانے کے لئے کوشان ہے۔ ویب سیائیٹ سے متعلق اپنی رائے ہمارے فیس بک پیج پر جاکے دے سکتے ہیں۔ میج کانٹنٹ آپ کیسے لگتے ہیں اور کیا بہتری ہوسکتی ہے ہمیں ضرور بتائیں۔ شکریہ
«
اگلہ
جدید تر اشاعت
»
گزشتہ
قدیم تر اشاعت

کوئی تبصرے نہیں:

تبصرہ کریں



تازہ ترین خبریں