» » » تم نہ مانو، مگر حقیقت ہے، عشق انسان کی ضرورت ہے : پوری غزل پڑھیں

تم نہ مانو، مگر حقیقت ہے
عشق انسان کی ضرورت ہے

کچھ تو دل مبتلائے وحشت ہے
کچھ تری یاد بھی قیامت ہے

میرے محبوب مجھ سے جھوٹ نہ بول
جھوٹ صورت گر صداقت ہے

جی رہا ہوں اس اعتماد کے ساتھ
زندگی کو میری ضرورت ہے

حسن ہی حسن جلوے ہی جلوے
صرف احساس کی ضرورت ہے

ان کے وعدے پہ ناز تھے کیا کیا
اب در و بام سے ندامت ہے

اس کی محفل میں بیٹھ کر دیکھو
زندگی کتنی خوبصورت ہے

راستہ کٹ ہی جائے گا قابل
شوقِ منزل اگر سلامت ہے

(قابل اجمیری)


مصنف کے بارے میں Admin

پیج ایڈمن اچھی خبریں اور اچھی اچھی پوسٹس آپ تک پہنچانے کے لئے کوشان ہے۔ ویب سیائیٹ سے متعلق اپنی رائے ہمارے فیس بک پیج پر جاکے دے سکتے ہیں۔ میج کانٹنٹ آپ کیسے لگتے ہیں اور کیا بہتری ہوسکتی ہے ہمیں ضرور بتائیں۔ شکریہ
«
اگلہ
جدید تر اشاعت
»
گزشتہ
قدیم تر اشاعت

کوئی تبصرے نہیں:

تبصرہ کریں



تازہ ترین خبریں