ٹھٹھہ کے 40دیہات کی سینکڑوں خواتین چلچلاتی دھوپ میں کوسوں دور سے پانی لانے کی تکلیف سے بچ جائیں گی
کراچی: کوکا۔کولا پاکستان نے فلاحی ادارے انڈس ارتھ ٹرسٹ کو خواتین کے لئے پانی کے منصوبے (Water For Women)کے لئے ایک کروڑ 90 روپے کی گرانٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت ضلع ٹھٹھہ کی یونین کونسل کوہستان میں بارش کے پانی اور زمینی پانی کی بحالی و حفاظت اور پانی کی رسائی پر توجہ دی جارہی ہے۔ اس پروجیکٹ میں خصوصی طور پر مقامی خواتین کو اہمیت دی جائے گی جن کی علاقے میں یہ ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ عام دنوں کے علاوہ موسم گرما کی چلچلاتی دھوپ میں بھی کوسوں دور جاکر پانی لانے کا کام سرانجام دیتی ہیں۔
اس منصوبے کے تحت رابطوں کے جدید ترین طریقے اور مقامی معلومات کے امتزاج کے ذریعے اینٹیگریڈ واٹر ریسورس مینجمنٹ (آئی ڈبلیو آر ایم) میں بہتری لاکر 40 دیہات کے 600 گھرانوں کا احاطہ کیا جائے گا۔ ایک لاکھ گیلن پانی کی مشترکہ گنجائش کے ساتھ 10 لائنوں پر مبنی پانی کے ذخائر کے ذریعے پانی کو محفوظ کیا جائے گا۔ پانی کے کچھ موجودہ ذخائر بھی بحال کئے جائیں گے جو ختم ہوچکے ہیں جبکہ بارش کے پانی کے راستوں کے مقام کا تعین کیا جائے گا۔ منصوبے میں 20 کھدے ہوئے کنوﺅں کی بحالی کا کام کے ساتھ اینٹیں لگانے، پانی روکنے اور ہینڈ پمپس کی تنصیب شامل ہیں۔ حاصل شدہ پانی ٹینکوں میں جمع کیا جائے گا اور پھر وہ پانی گھریلو استعمال، کچن گارڈننگ اور مویشیوں کے چارے کے لئے مختلف راستوں سے تقسیم کیا جائے گا۔
اس منصوبے کے دیگر پہلوو ¿ں میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر شامل ہے تاکہ بالائی سطح سے بہنے والے پانی کو جمع کیا جاسکے، ایک ہزار ایکڑ سے زائد رقبے میں آبپاشی کی جاسکے، کمیونٹی کی بنیاد پر ادارے قائم کئے جائیں، مقامی خواتین کی صلاحیتوں میں اضافے کے لئے تربیت فراہم کی جائیں، نسلوں کی آگہی کے لئے پانی، نکاس اور صفائی وغیرہ سے متعلق شعور اجاگر کیا جائے۔ اس پروجیکٹ کی میعاد ایک سال ہوگی۔
کوکا۔کولا پاکستان و افغانستان کے جنرل منیجر رضوان یو خان نے بتایا، "کوکا۔کولا کی جانب سے دنیا بھر میں اپنے کاروباری سماجی ذمہ داری کے میدان میں پانی کی بحالی پر اولین ترجیح دی جاتی ہے۔ یہ اس کے وعدے میں شامل ہے جو کوکا۔کولا نے 2007 میں کیا کہ 2020 تک جتنا پانی ہم اپنے کاروبار کے لئے استعمال کریں گے اتنا ہی پانی ہم ماحول کو واپس لوٹائیں گے۔ یہ ہدف ہم پہلے ہی 2015 تک حاصل کرچکے ہیں لیکن اپنی مارکیٹوں میں پانی کی بحالی کا سلسلہ بدستور جاری رکھے ہوئے ہیں۔"
اس پروجیکٹ پر عمل درآمد کرنے والا شراکت دار فلاحی ادارے انڈس ارتھ ٹرسٹ ایک تجربہ کار غیرمنافع بخش ادارہ ہے جو 2000 میں قائم ہوا ۔ یہ ادارہ پاکستان میں نظرانداز ساحلی علاقوں میں امداد کے لئے پائیدار ترقی کے ساتھ کام کررہا ہے۔ کوکا۔کولا کے ساتھ شراکت داری کے بارے میں انڈس ارتھ ٹرسٹ کے سی ای او شاہد خان نے بتایا کہ یہ پروجیکٹ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی ہدف 3 اور پائیدار ترقی ہدف 4 تک پہنچنے کے لئے قیادت کرے گا اور شہری علاقوں سے لوگوں کی ہجرت کے عمل کی واپسی کی حوصلہ افزائی ہوگی اگر لوگوں کو اپنے آبائی علاقوں میں روایتی زراعت اور مویشی پالنے کے لئے کم از کم پانی مہیا کیا جائے ،یوں دیہی علاقوں کے افراد میں اپنے آبائی علاقوں میں لوٹنے کا رجحان بنے گا جو روزگار کی تلاش میں شہروں میں آئے ہوئے ہیں ۔
انڈس ارتھ ٹرسٹ اس سے قبل اندرون سندھ 30 دیہات میں پینے کے پانی کی فراہمی کے لئے کوکا۔کولا اور یو این ڈی پی کے ساتھ شراکت داری کرچکا ہے۔ اس منصوبہ کی بدولت پانی نکالنے اور اوور ہیڈ ٹینک تک پہنچانے کے لئے شمسی توانائی کے استعمال کی بدولت متاثرہ لوگوں کو پہلی بار نل سے پانی دستیاب ہوا اور علاقہ مکینوں کی ضرورت کے لئے ان کے گھروں کے قریب تک فراہمی ہوئی۔
کوئی تبصرے نہیں: