اسپرائٹ (Sprite) کی جانب سے اپنی چٹ پٹی مہم 'مرچی کو اسپرائٹ کر' مہم میں اسپرائٹ اسپائس وارز مقابلے کا آغاز کیا گیا جس نے حقیقی انداز سے پاکستانی نوجوانوں کی سوچ میں ہلچل پیدا کی۔ اس مہم کا مقصد یہ تھا کہ کاروبار کرنے والے ان نوجوانوں کو بااختیاربنا کر ان کی حوصلہ افزائی کرکے تعاون فراہم کیا جائے جنہوں نے کھانے پکانے کی غیرمعمولی مہارتوں کا مظاہرہ کیا تاکہ وہ ریسٹورنٹ کے ابھرتے ہوئے شعبے میں کاروبار شروع کرنے کا اپنا خواب پورا کرسکیں۔ سوشل میڈیا پر اس مقابلے کی رسائی تقریبا 80 لاکھ افراد تک پہنچ چکی ہے جبکہ 7 ہزار سے زائد طالب علموں نے اس میں رجسٹرڈ کرایا۔
مزید یہ کہ فاتح ٹیم کو اپنے کھانے پکانے کا کاروبار شروع کرنے کے لئے مالیاتی مدد فراہم کی گئی۔ اس مقابلے میں مختلف یونیورسٹیوں کے طالب علموں نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا تاہم انٹرا کالج کی سطح کے انتہائی سخت مقابلوں کے دوران صرف سی بی ایم، زیبسٹ، لمز اور فاسٹ یونیورسٹی گرانڈ فنالے میں جگہ بناسکیں۔ گرانڈ فنالے 22 اپریل کو فاسٹ یونیورسٹی لاہور میں منعقد ہوا۔ گرانڈ فنالے کے ججز پینل اراکین مومنہ مستحسن (گلوکارہ، میشا رحمان (مشہور فوڈ کنسلٹنٹ) اور آفرین حسین (گرل این بیک کے مالک) تھے ۔
جنہوں نے اس پورے مقابلے میں فیصلے کئے اور فاسٹ یونیورسٹی کی ٹیم مرچی ہیڈ کوارٹرز کو فاتح قرار دیا۔
جنہوں نے اس پورے مقابلے میں فیصلے کئے اور فاسٹ یونیورسٹی کی ٹیم مرچی ہیڈ کوارٹرز کو فاتح قرار دیا۔
کوئی تبصرے نہیں: